پاکستان کی مشہور میزبان سیلیبریٹی رابعہ انعم نے اپنی زندگی کے مشکل وقت کے بارے میں انکشاف کیا جس دوران وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
رابعہ انعم نے کہا کہ سب کو ڈر لگتا ہے کہ ماں کو کچھ نہ ہوجائے یا باپ کو کچھ نہ ہوجائے۔ میں سب سے کہتی ہوں کہ یہ میری زندگی کا سب سے بڑا خوف ہے کہ میری ماں یا باپ کو کچھ نہ ہوجائے۔
رابعہ انعم نے انکشاف کیا کہ میں باہر ملک میں رہتی تھی، مگر میری والدہ کو جب اسٹروک ہوا تو میں اِدھر ہی موجود تھی۔ 7 دن تک میری ماں آنکھیں نہیں کھولیں، نہ مجھے پہچان پا رہی تھیں اور نہ کسی اور کو۔
میں نے اپنے میاں سے کہا کہ اگر انہیں میری غیر موجودگی میں اسٹروک ہوتا اور اس دوران کورونا تھا اور میں سفر نہ کر پاتی تو میں زندگی بھر خود کا معاف نہ کرپاتی۔
رابعہ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ باہر ملک میں کتنی آسائشیں اور آرام و سکون موجود ہے مگر میں پانچ منٹ بھی اپنے والدین سے دور نہیں رہ سکتی۔
رابعہ انعم نے کہا کہ مجبوری کے تحت والدین کے بچے باہر ممالک میں رہ رہے ہیں کیونکہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں۔ میں ایسے کئی لوگوں کو جانتی ہوں جو باہر رہتے ہیں اور ان کے والدین پاکستان میں۔ ان کا یہاں انتقال ہوگیااور وہ اپنے ماں باپ کے جنازے پر نہیں آسکے۔