کینسر سے میں گنجی ہوئی تو میرے شوہر نے بھی بال کٹوا دیے ۔۔ 3 مرتبہ کینسر سے لڑنے والی خاتون کی ایسی کہانی جو کسی کو بھی آبدیدہ کرے

کینسر ایک ایسا مرض ہے جس کی اگر بروقت تشخیص ہو جائے تو وہ قابلِ علاج ہوتا ہے یعنی اس کا علاج ممکن ہوتا ہے اور اگر ذرا سی بھی دیر ہو جائے تو انسان زندگی کی آخری سانسیں بھی کم مکمل کرلے یہ خُدا کے سواء کوئی نہیں جانتا۔ ایسا ہی بالکل بھارتی خاتون سریا کے ساتھ ہوا۔ ان کی 2013 میں پرشانت سے پسند کی شادی ہوئی تھی۔ یہ دونوں ایک ساتھ بہت خوش تھے اور ایک اچھی ازدواجی زندگی گزار رہے تھے۔

3 سال بعد جب دونوں نے بچوں کی خواہش کو مکمل کرنے کا سوچا اور حمل سے متعلق تیاری کرنے کے لیے خود کو ذہنی طور پر تیار کیا تو ڈاکٹری ٹیسٹ کے مطابق معلوم ہوا کہ سریا کو خون کا کینسر ہے لیکن کونکہ وہ شروعاتی سٹیج پر تھا تو علاج بھی مکمل ہوگیا اور یہ صحتیاب ہوگئیں۔ ان کی زندگی دوبارہ نارمل کی جانب واپس آئی۔ کچھ ہی ماہ گزرے تھے کہ سریا ک طبیعت دوبارہ بگڑنے لگی تو معلوم ہوا کہ ان کو دوبارہ کینسر ہوگیا ہے اور اب شدت پہلے سے زیادہ ہے کیونکہ جسم میں خون کے سیلز ابھی بھی تقویت پا رہے تھے جو دوبارہ کینسر کا باعث بنے۔

سریا کہتی ہیں دوبارہ جب کینسر ہوا تو ٹریٹمنٹس کی وجہ سے میں گنجی ہونے لگی میرے سر کے بال غائب ہونے لگے تو میں نے سوچا کہ میں اپنے سارے بال خود منڈوا دوں اس پر بھی میرے شوہر نے میرا ساتھ دیا اور میرے بالوں کو شیوو کرنے کے بعد انہوں نے اپنے بالوں کو بھی شیوو کردیا۔ میں حیران ہوتی ہوں کہ پچھلے جنم میں نے کون سے نیک کام کیے تھے جو خُدا نے مجھے پرشانت جیسا شوہر دیا۔ انہوں نے اپنے آفس سے بھی چھٹیاں لیں اور زندگی کا ہر لمحہ میرے ساتھ گزارا یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں کبھی ماں نہیں بن سکوں گی۔ کینسر سے میری اووریاں سکڑ گئیں جس سے بچے کے پیدا ہونے کے 2 فیصد چانسز بھی ختم ہوگئے۔

ایک دن میں ہسپتال چیک اپ کروانے گئی تو دیکھا مجھ جیسی ہی ایک عورت وہاں چیک اپ کے لئے آئی ہوئی ہے مگر اس کے شوہر نے اس کو اس لیے چھوڑ دیا کہ وہ ہر وقت بیمار رہتی ہے اور نہ اولاد پیدا کرسکتی ہے۔ اس وقت مجھے احساس ہوا کہ کوئی بھی عورت اس وقت تک مضبوط ہے اور ہر مشکل کا سامنا کرسکتی ہے جب تک اس کا شوہر اس کے ساتھ ہے۔

You May Also Like