ماں بننے والی تھی مگر ۔۔ میں چیک اپ کیلئے گئی ڈاکٹر نے کہا بچہ آج ہی پیدا ہوگا ! وہ وقت جب زارا نور اپنے پہلے بچے کے انتقال سے متعلق بات کرتے ہوئے رو پڑیں

زارا نور نے پہلی مرتبہ اپنے بچے کی موت سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے 6 ماہ کا بچہ کھویا ہے شاید وہ اللہ کی مرضی ہی نہیں تھی۔ اللہ چاہتا تو مجھے وہ ضرور دیتا۔

حال ہی میں زارا نور عباس یوٹیوب چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے اپنے بچے کے بارے میں بتاتے ہوئے رو پڑیں۔ انہوں نے اپنی دکھی داستان بتاتے ہوئے کہا کہ: میرے والد نے مجھے بہت سمجھایا اور سب نے ہی مجھے بہت سہارا دیا اور سمجھایا کہ اگر وہ بچہ پیدا ہو جاتا اور صحت مند نہ ہوتا تو ہم کیا کرتے؟ اسے کیسے سمجھاتے؟ شاید اس بچے کیلئے اور تمہارے لیے یہی بہتر تھا۔ اس میں اللہ کی کوئی رضا ہوگی وہ کسی کو بھی بناء مقصد دیتا اور لیتا نہیں ہے، اس کی ذات پر کامل یقین رکھو۔

زارا نے بتایا کہ: میں اپنے نارمل روٹین چیک اپ کیلئے گئی تھی تو وہاں ڈاکٹر نے مجھے کہا کہ بچے کی حالت نارمل نہیں، ابھی اور اسی وقت ڈیلیویری کرنی پڑے گی۔ میرے ہوش اُڑ گئے میں نے فوراً اپنے شوہر اسد کو فون کرکے بلایا اور اس وقت ڈاکٹر نے مجھے ایک پیپر سائن کرنے کیلئے دیا جس پر میں نے بناء پڑھے سائن کیے اور لیبر روم میں چلی گئی۔ مجھے معلوم بھی نہیں تھا کہ اس میں کیا لکھا ہے اور اسد نے جب پڑھا تو وہ سکتے میں آگیا کہ یہ کیا ہوگیا دراصل اس پر لکھا تھا کہ ڈاکٹروں کی ذمہ داری نہیں ہوگی اگر میں دنیا سے چلی گئی تو ۔۔ وہ لمحہ میرے اور اسد کیلئے کسی بڑی پریشانی سے کم نہ تھا۔

زارا نے مزید کہا کہ: جب میں نے اپنا بچہ کھویا تو مجھے احساس ہوا کہ شاید میں نے اپنا خیال نہیں رکھا ہوگا جس کی وجہ سے ایسا ہوا یا فولک ایسڈ صحیح نہیں لیا ہوگا، شاید مجھے اپنا وزن حاملہ ہونے سے قبل کم کرلینا چاہیے تھا وغیرہ وغیرہ ۔۔ لیکن یہ تمام چیزیں بس شاید ہی ہیں ۔۔ کیونکہ اللہ جو چاہے وہی ہوتا ہے۔

ایک ماں ہونے کی حیثیت سے میں اپنا نقصان زندگی بھر نہیں بھول پاؤں گی کیونکہ وہ میری پہلی اولاد تھی اور میں ہار نہیں مانوں گی، میں دوبارہ کوشش کروں گی۔ اللہ ان کو بھی تو اولاد سے نوازتا ہے جن میں خامی ہوتی ہے، یہ قدرت کا اصول ہے۔

You May Also Like