بچے کی پیدائش سب سے خاص لمحہ ہے اور اس کے لیئے ماں کو بیشمار مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور بالاخر بچہ اس دنیا میں قدم رکھتا ہے۔ لیکن پیدائش کے بعد بچوں کو بھی مختلف قسم کی بیماریوں کا اور صحت سے متعلق دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جیسے آجکل ہر دوسرے بچے کو پیدائش کے فوری پیلیا یا یرقان کی بیماری ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے بچہ مزید کمزور ہوجاتا ہے اور اسے نارمل ہونے میں کئی ماہ بھی لگ جاتے ہیں اور یوں بچے کی نشوونما بھی آہستگی سے ہوتی ہے جس سے اس کے جسمانی اعضاء بھی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔ یرقان میں جلد اور جسم کے ریشوں کی رنگت کا زرد ہوجاتا ہے، جو زیادہ تر جلد یا آنکھوں کے سفید حصہ میں زیادہ واضح نظر آتی ہے
وجوہات:
اس کی وجہ یہ ہے کہ پیدائش کے بعد کچھ دنوں تک بچے کا جگر ایک اچھی طرح کام نہیں کرتا مگر کچھ روز بعد وہ اچھی طرح کام کرنے لگتا ہے۔ اس سے خون میں ایک کمپائونڈ بیلیروبن اکٹھی ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے جلد اور آنکھوں کے سفید حصے میں پیلاہٹ پیدا ہوتی ہے۔
پیدائشی بچوں میں سرخ خون کے خلیے اْن کی ضرورت سے زیادہ ہوتے ہیں، جب یہ زائد سرخ خون کے خلیے ٹوٹتے ہیں تو یہ بیلیروبن کو آزاد کر دیتے ہیں اور یوں پیلیا ہوجاتا ہے۔
ٹپس:
• گائناکولوجسٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ: '' وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں میں یرقان ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، اس کے علاوہ کسی انفیکشن جیسے پیشاب کی نالی کے انفیکشن ہونا بھی یرقان کی ایک وجہ ہے۔''
• وہ بچے جس کا خون کا گروپ اپنی ماں سے مختلف ہو، اس کے خون کے خلیات زیادہ تیزی سے ٹوٹ پھوٹ سکتے ہیں جس کے نتیجے میں یرقان ہو جاتا ہے۔
• اکثر بچوں کیلئے یہ نقصان دہ نہیں ہوتا، مگر بیلیروبن کی بہت زیادہ مقدار جمع ہونے کے باعث سماعت کے مسائل ہو سکتے ہیں اور دماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔