جسم کی فالتو چربی گھلائے اور شوگر بھی کنٹرول کرے۔۔ شوگر کے مریضوں کے لئے ڈاکٹر کون سے آٹے کی روٹی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں؟

ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں مریضوں کو اپنی خوراک کا خاص خیال رکھنا پڑتا ہے۔ ان مریضوں کو چاہیے کہ وہ اپنی خوراک میں ایسی غذائیں شامل کریں جن کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو اور جو صحت کے لیے فائدہ مند ہوں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو ناشتے سے رات کے کھانے تک زیادہ فائبر اور کم کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں شامل کرنی چاہئیں۔ چپاتی ہماری دن بھر کی خوراک میں ایک اہم غذا ہے۔

چپاتی میں استعمال ہونے والا آٹا مریض کے بلڈ شوگر پر بہت اچھا اثر ڈالتا ہے۔ اسی لئے شوگر کنٹرول کرنے کے لئے ان آٹوں سے مدد لی جا سکتی ہے۔ بعض قسم کے آٹے شوگر کو کنٹرول کرنے میں بہت موثر ہیں۔

ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے مخصوص قسم کے آٹے کا استعمال نہ صرف شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے بلکہ جسم کو توانائی حاصل کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ کون سے تین قسم کے آٹے ذیابیطس کے مریضوں کے جسم میں بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ یہ تینوں قسم کے آٹے وزن کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں، نظامِ انہظام کو فعال بناتے ہیں۔ اس کے ساتھ آنتوں کو متحرک کرتے ہیں جس کی وجہ سے وزن میں کمی ہونے لگتی ہے۔

چنے کا آٹا

چنے کے آٹے میں منرلز، وٹامنز، فائبر اور کافی مقدار میں پروٹین ہوتا ہے، جو بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے اور جسم کو صحت مند رکھتا ہے۔ اس آٹے میں گلیسیمک انڈیکس بہت کم ہوتا ہے جو کہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں کارآمد ہے۔ اس آٹے سے بنی روٹی اچھے کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے اور دل کو صحت مند رکھتی ہے۔

جوار کا آٹا

جن مریضوں کو ہائی بلڈ شوگر ہو وہ باجرے یا جوار کا آٹا استعمال کریں۔ باجرے کا آٹا فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں موثر ہے۔ اس کے علاوہ یہ آٹا آہستہ آہستہ ہضم ہوتا ہے اور گلوکوز بنانے میں وقت لگتا ہے۔ یہ ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

سویا بین کا آٹا

سویا بین کے آٹے کی روٹی کھانے سے شوگر لیول کنٹرول میں رہتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق سویا میں آئسو فلیوین پایا جاتا ہے جو ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ جسم میں گلوکوز رواداری کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ آٹے کے اس پھلکے کو کھانے سے ذیابیطس کنٹرول میں رہتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ کولیسٹرول کو کنٹرول کرتا ہے اور دل کو صحت مند رکھتا ہے۔

You May Also Like