پاکستان، ایشیا میں چھاتی کے کینسر کی شرح میں سر فہرست ہے۔ ملک میں اس کینسر سے اموات کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے۔ 2007 میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ملک میں ہر نو میں سے ایک عورت اپنی زندگی میں چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہو جاتی ہے۔
اگرچہ ماہرین اس سوال کا جواب دینے سے قاصر ہیں کہ کیوں، کچھ ایسے خطرے والے عوامل ہیں جو خواتین کو چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات کو ظاہر کرتے ہیں۔
چھاتی کے کینسر کی بنیادی وجوہات:
مطالعات نے ثابت کیا ہے کہ چھاتی کے کینسر کا خطرہ مختلف عوامل کے امتزاج کی وجہ سے ہوتا ہے۔
۔ بڑھاپا
۔ جینیاتی تبدیلی
۔ چھاتی کے کینسر کی خاندانی تاریخ
۔ بیضہ دانی کے کینسر کی خاندانی تاریخ
۔ کچھ دوائیوں کے اثرات
۔ ریڈیشن تھراپی کا استعمال کرتے ہوئے علاج
اگرچہ یہ خطرے والے عوامل چھاتی کے کینسر کے امکانات کو بڑھاتے ہیں، تاہم مذکورہ بالا عوامل میں سے کسی کے بغیر بھی خواتین کو یہ ہو سکتا ہے۔
آج کل چھاتی کے کینسر کے خود معائنہ کی اہمیت بہت نمایاں ہو گئی ہے۔ مسئلے کا جلد پتہ لگانے اور جتنی جلدی ممکن ہو طبی مدد حاصل کرنے کے لیے یہ ایک بہت مفید طریقہ ہے۔
چھاتی میں گٹھلیاں زیادہ تر بغیر کسی علامات کے ظاہر ہو سکتی ہیں اور اس لیے خود معائنہ کرنا اس پہلو میں بہت مفید ہو سکتا ہے۔ چھاتی کے کینسر کے مریضوں کے بڑھتے ہوئے تناسب کے ساتھ، ہر عورت کو اس بات سے آگاہ ہونا چاہیے کہ کس طرح کسی بھی قسم کی گانٹھ کی خود جانچ کی جائے اور جلد از جلد ڈاکٹر کو اس کی اطلاع دیں۔
آپ کا معائنہ کرنے کا بہترین وقت آپ کی ماہواری ختم ہونے کے ایک ہفتہ بعد ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کو ایک ایسے وقت کا انتخاب کرنے کی ضرورت ہے جب آپ کے چھاتی کم سے کم نرم ہوں۔