اونچی ہیل فیشن کے لیے نہیں بنی تھی بلکہ... خواتین کی پسندیدہ ہیل کی اصل حقیقت جو آپ کو حیران کردے

خواتین میں اونچی ہیل پہننے کا رواج ہم نہ جانے کب سے دیکھتے آرہے ہیں لیکن ہم میں سے شاید ہی کوئی انسان ایسا ہو جو یہ جانتا ہو کہ اس رواج نے کب اور کیوں جنم لیا؟ اونچی ہیل بھی ایک طویل تاریخ کی مالک ہے جو کہ انتہائی دلچسپ ہے-

کوڑا کرکٹ سے بچنا:

اونچی ہیل ہمیشہ فیشن کا حصہ نہیں تھیں بلکہ یہ گندی سڑکوں اور کچرے سے پاک سے بچاؤ کا ایک ذریعہ تھیں۔ یورپ میں قرون وسطیٰ کے پورے دور میں، سڑکیں اکثر کوڑے اور کچرے سے بھری رہتی تھیں، اونچی ہیل نے کچرے سے بچنے میں مدد کی، شہر میں چلتے ہوئے اپنے کپڑوں اور اپنے جوتوں صاف رکھنے کے لیے یہ طریقہ اپنا جاتا۔

زخم اور درد:

اکثر خواتین اونچی ہیلز کی وجہ سے زخمی ہوجاتی ہیں یا پھر ان کی ایڑیاں درد کا شکار بنتی ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنے پسندیدہ جوتے پہننا نہیں چھوڑتیں- لیکن یہ سب ہمیشہ سے نہیں تھا- قدیم زمانے میں بغیر کسی تکلیف کے ہیل پہننے کے لیے خواتین اپنی انگلیوں کو چھوٹا کرنے اور ان کے ساتھ منسلک اعصاب کو مردہ کرنے کے لیے باقاعدہ سرجری کروایا کرتی تھیں-

لڑکھڑا جاتی ہیں:

اونچی ہیل پہننے کی شوقین زیادہ تر خواتین زندگی میں کبھی نہ کبھی گرتی یا لڑکھڑاتی ضرور ہیں- لیکن اونچی ہیلز پہننے والی خواتین کے بارے میں ایک دلچسپ حقیقت اور یہ بھی ہے کہ اکثر وہ اس وقت بھی گر جاتی ہیں جب انہوں نے ہیل نہیں پہن رکھی ہوتی-

سٹیلیٹو ہیل:

تین مشہور ڈیزائنرز، سالواتور فیراگامو، راجر ویویر، اور آندرے پیروگیا، ہر ایک کے سر 1950 کی دہائی کے اوائل میں سٹیلیٹو ہیل ایجاد کرنے کا سہرا باندھا گیا ہے- یہ ایک ایسی پتلی دھاتی اسپائک تھی جو ایڑی سے جوتے تک سفر کرتی تھی، اس کا نام اطالوی چاقو کے نام پر رکھا گیا تھا۔

جنگ عظیم دوئم:

زیادہ تر نوجوان امریکی خواتین نے جنگ کے قریب یا اس کے فوراً بعد اونچی ہیل پہننا شروع کیں- یہاں تک کہ یہ رات کے وقت باہر جانے کے حوالے سے ایک فیشن کا رخ اختیار کر گیا-

You May Also Like